| میری باتوں کو با اثر کر دے |
| مجھ کو یا رب تُو معتبر کر دے |
| گر چہ بھٹکا ہوا ہوں میں لیکن |
| اپنے کُن سے تُو راہبر کر دے |
| ظاہراً کچھ نہ ہو خبر مجھ کو |
| باطناً مجھ کو باخبر کر دے |
| ہے تمنا مری فقط اتنی |
| میرے ہاتھوں میں شب سحر کر دے |
| دشت میں سایہ ہو مرا قائم |
| مجھ کو تُو با ثمر شجر کر دے |
| رات بھر اک دیا جلاتا رہوں |
| مجھ کو جُگنو کا ہمسفر کر دے |
| تیرے در پر جھکا ہے سر یا رب |
| مجھ پہ رحمت کی اک نظر کر دے |
| #احساسات ✍️ عباس علی عباسؔ |
معلومات