| پیار کرنا دغا نہیں کرنا |
| دل کو دل سے جدا نہیں کرنا |
| غیرتِ ضبط کا تقاضا ہے |
| درد سہنا، گلِہ نہیں کرنا |
| لڑکیاں زود رنج ہوتی ہیں |
| کبھی ان کو خفا نہیں کرنا |
| تم کبھی اپنے دل کا دروازہ |
| ایسے ویسوں پہ وا نہیں کرنا |
| چادرِ عشق کی حفاظت کر |
| پیار کو بے ردا نہیں کرنا |
| ہو فقط دل لگی ندیم اگر |
| پھر کبھی انتہا نہیں کرنا |
| مذہبِ عشق کی نمازوں کو |
| زندگی بھر قضاء نا کرنا |
| جب بھی کہتا ہوں پیار کرنے کو |
| صاف کہتا ہے جا نہیں کرنا |
| کیا شگفتہ ستم ظریفی ہے |
| پیار کرنا پے 'ہاں' نہیں کرنا |
| یہ خیانت نہیں تو اور کیا ہے |
| پردہ کرنا، حیا نہیں کرنا |
| ایسا کرنا مجھے بھی لکھ ہی دو |
| کیا ہے کرنا کیا نہیں کرنا |
| بعض لوگوں کی بن چکی فطرت |
| پیار کرنا وفا نہیں کرنا |
| کاسۂِ وصل ہی ندیم تو توڑ |
| تم کبھی التجا نہیں کرنا |
معلومات