جیت بن ہارے جاں گُزا مجھ کو
کچھ نہیں خوف ہار کا مجھ کو
میرے کندھوں پہ بارِ حسرت ہے
بے الم ہستی بے مزہ مجھ کو
میں چمن زاروں میں نہیں رہتا
خار زاروں میں ملنے آ مجھ کو
تو نے میرا ہنر تو دیکھا ہے
اب تو اپنا ہنر دکھا مجھ کو
حسرتوں کے سراب میں گم ہوں
تو کسی روز ڈھونڈ لا مجھ کو
تُو ہو تَو جھونپڑی محل جیسی
بِن ترے بَن "محل سرا مجھ کو"
کچھ تو اس کی نشانی ہو سِدْویؔ
ہو عطا نقشِ خاکِ پا مجھ کو

0
117