زندگی سے اب گلا کون کرے |
اب یوں بچھڑ کے ملا کون کرے |
دنیا کو کب فرق پڑتا ہے کوئی |
دنیا کو اب مبتلا کون کرے |
تیری اداؤں پہ سب مرنے لگے |
مرنے پہ میرے مرا کون کرے |
نشے میں تنہائی کے جکڑے ہیں ہم |
میل ملاپ اب بھلا کون کرے |
عرصے سے یہ ہمسفر ہیں مرے غم |
خود سے اب انکو جدا کون کرے |
کب سے ہی راہیں بدل بیٹھے ہیں وہ |
گھر سے نکلتے سجا کون کرے |
حال یہ دل کا چھپا لیتے ہیں ہم |
یوں انہیں اب اور خفا کون کرے |
عشق ہے اب اپنی تنہائیوں سے |
روز یونہی اب ہنسا کون کرے |
معلومات