| تمہاری یاد کا ہر لمحہ دل میں بس گیا، |
| وقت کے ہاتھ بھی اب تم پہ کس گیا۔ |
| خواب جو آنکھوں میں تھے، وہ ادھورے رہ گئے، |
| دل کی راہوں میں کبھی تم سے فس گیا۔ |
| پھولوں کی خوشبو میں تمہاری مہک ملی، |
| پر خزاں کی ہوا نے سب کچھ چھس گیا۔ |
| محبت کی باتیں اب خاموش رہ گئی ہیں، |
| پر یہ دل تمہاری یاد میں جس گیا۔ |
| کبھی دل کو سمجھایا، کبھی دل کو بہلایا، |
| مگر عشق کا جنون دل سے مٹ کس گیا۔ |
| رات کی تنہائی میں تمہاری یادوں کا چراغ، |
| ہر خواب میں تمہارا عکس نظر آ گیا۔ |
| دل کی وادیوں میں تمہاری صدا سنائی گئی |
| چاندنی راتوں میں تمہارا عکس دکھائی گیا |
| نظر کی نمی میں تیری تصویر چھپی گئی، |
| ہر دھڑکن میں بس تمہارا عکس رہ گیا۔ |
| دل نے کہا کہ زندگی میں تم سے جُدا رہنا، |
| ندیم، مگر دل کے ہر گوشے میں تو رہ گیا۔ |
معلومات