| اگر وہ اِس کو نصیب سمجھے |
| تو پھر مجھے وہ قریب سمجھے |
| اسے اجازت ہے جانِ جاناں |
| امیر سمجھے غریب سمجھے |
| مگر محبت زرا سی کر کے |
| مجھے وہ اپنا رقیب سمجھے |
| خیال میرا زرا جدا تھا |
| مگر وہ مجھ کو عجیب سمجھے |
| میں اس کی رگ رگ کو جانتا ہوں |
| مجھے وہ عاشق طبیب سمجھے |
| اگر وہ اِس کو نصیب سمجھے |
| تو پھر مجھے وہ قریب سمجھے |
| اسے اجازت ہے جانِ جاناں |
| امیر سمجھے غریب سمجھے |
| مگر محبت زرا سی کر کے |
| مجھے وہ اپنا رقیب سمجھے |
| خیال میرا زرا جدا تھا |
| مگر وہ مجھ کو عجیب سمجھے |
| میں اس کی رگ رگ کو جانتا ہوں |
| مجھے وہ عاشق طبیب سمجھے |
معلومات