عجب طرح کے یاں نہ دستور ہوتے
تو اہلِ محبت نہ مجبور ہوتے
تری آرزو نے کہاں لا کے چھوڑا
نہ اظہار کرتے نہ مشہور ہوتے
نہ ہم دل لگاتے نہ آنسو چھلکتے
نہ قصے ہمارے یہ مشہور ہوتے
جدا تم سے ہوتے نہ میخانے جاتے
پلاتے نہ خود کو نہ مخمور ہوتے
نہ بڑھتا تعلق نہ ہوتی شکایت
قریب ان کے جاتے نہ وہ دور ہوتے
بغاوت نہ کرتے زمانے سے سید
تو عاشق نہ سرمند نا منصور ہوتے

0
3