| تیرے احسان و عطائیں اے خدا یاد نہیں |
| حبِ دنیا میں ہوئے گم کہ رضا یاد نہیں |
| کھو چکے شرم وحیا غیروں کی تقلید میں ہم |
| ہوئےہیں نفس کے قیدی کہ بھلا یاد نہیں |
| ہمیں معلوم ہے کے تیری عبادت لازم |
| ہائے غفلت کہ کوئی سجدہ ترا یاد نہیں |
| فکرِ امت میں ترے پیارے بہائیں أنسوں |
| اور ہم ہیں کہ ہمیں پاس وفا یاد نہیں |
| غیرتِ دین کو جدت کے ہے ہاتھوں بیچا |
| اور اس پر ہے یہ عالم کہ جفا یاد نہیں |
| اپنے اسلاف کی عزت کو بھلایا ہم نے |
| چاک ہاتھوں سے کی ہے ان کی قبا یاد نہیں |
| جانا اک دن ہے ہمیں دنیا سے لیکن پھر بھی |
| ہوگی اس میں بھی جزا اور سزا یاد نہیں |
| فکر میں بہہ گیا ذیشان ترا کیا ہوگا |
| صدا قرآں نے دی لا تقنطو کیا یاد نہیں |
معلومات