| آنکھیں بھی اور خواب بھی رکھ لو |
| یہ لو خوشبو، گلاب بھی رکھ لو |
| وصل کا وہ سراب ہے ترے پاس |
| ہجر کا یہ عذاب بھی رکھ لو |
| رکھے ہو آنکھوں میں سوال کئی |
| اور لبوں پر جواب بھی رکھ لو |
| دنوں کا تو حساب رکھتے ہو |
| راتوں کا کچھ حساب بھی رکھ لو |
| ہو مبارک تجھی کو وہ جننت |
| یہ گنہ یہ ثواب بھی رکھ لو |
| ہم زمیں والے ہیں میاں اور تم |
| آسماں اور عقاب بھی رکھ لو |
معلومات