| بلاوے کے اشارے ہوں کبھی تو |
| مدینے کے نظارے ہوں کبھی تو |
| یہ اپنی عمر نعتیں لکھتے گزرے |
| تخیل میں اجالے ہوں کبھی تو |
| بہت عرصہ ہوا کھوئے ہوے ہیں |
| میسر اب کنارے ہوں کبھی تو |
| وہاں جونورکےجلوےہیں بکھرے |
| نظرمیں وہ ہمارےہوں کبھی تو |
| زیارت کا عطا ہو شرف مجھکو |
| ہمارے بھی گزارےہوں کبھی تو |
| غموں نے ہر طرف سےگھیر رکھا |
| مجھےآقاﷺ سہارےہوں کبھی تو |
| کرم کی اک نظر کر دیں میاؔں پر |
| مرےبھی رنج ہارےہوں کبھی تو |
| *میاؔں حمزہ* |
معلومات