دل میں جو بس گیا ہے وہ بندہ عجیب ہے
کتنا ہی دور کیوں نہ ہو میرے قریب ہے
حسرت ہے دل میں ملنے کی عرصہ دراز سے
امّیدِ وصل ہے مجھے باقی نصیب ہے
میاؔں حمزہ

0
7