| کبھی میں راز کی باتیں چھپانا بھول جاتا ہوں |
| جو تیرا نام لکھوں تو مٹانا بھول جاتا ہوں |
| بہت کچھ سوچتا ہوں بات دل کی میں کروں تم سے |
| جو ملنا آپ سے ہو تو بتانا بھول جاتا ہوں |
| نجانے کیوں وہ وعدے آپ سے کر تا ہوں میں اکثر |
| جو فکرِ روزگاری میں نبھانا بھول جاتا ہوں |
| بہانے سو بناتا ہوں میں تجھ سے دور رہنے کے |
| یقیں جانو یہ سچ ہے ہر بہانہ بھول جاتا ہوں |
| اترنے لگتے ہیں ہر شام تیری یاد کے جگنو |
| جلا کر سوگ کی شمعیں بجھانا بھول جاتا ہوں |
معلومات