سفر ہے درپیش بہت مگر زمیں راس نہیں
کسی چھلاوے میں رکھو مجھے یقیں راس نہیں
نہ طرزِ تقدید ہے سہل نہ دوستی وقت سے ہے
ہزار ہا عشرتیں ہیں مگر! نہیں! راس نہیں

0
14