دِکھنے میں بھلے وہ جیسا ہو، بس جیب میں اس کے پیسہ ہو
کھیلے وہ لاکھوں کروڑوں میں، داماد ہمارا ایسا ہو
ہر بات جو بیوی کی مانے، آنکھوں کے اشارے بھی جانے
بیوی ہی اُس کو مُقَدّم ہو، طاعت کے بھر دے پیمانے
اس بات سے تو انکار نہیں، اسلام کے یہ افکار نہیں
اغیار کی کیوں تقلید کریں؟ کیوں دین سے ہم کو پیار نہیں؟
جو رزقِ حلال کماتا ہو، سجدے میں سر کو جُھکاتا ہو
داماد تلاش کریں ایسا، جو حق کا ساتھ نبھاتا ہو
ہو پیشِ نظر گر خوفِ خُدا، اور عشقِ نبی بھی دِل میں بسا
وہ باپ نصیبوں والا ہے، داماد ہو ایسا جس کو مِلا

0
10