| جو ہے منع، کیسے جائز ہے تجھے؟ شریح سمجھا |
| میں نے سمجھا ہے غلط، تَو تُو مجھے صحیح سمجھا |
| جو مرا ہے ، وہ خدا تَو رگِ جاں سے بھی قریں ہے |
| تُو جو رکھتا ہے نہاں مجھ پہ کھلے، صریح سمجھا |
| جو غلیظ تر ہے، کیا ہے؟ وہ کسی شقی کا دل ہے |
| جو عظیم تر ہے، کیا ہے؟ مجھے تو فصیح سمجھا |
| جو ملال کے سمندر میں رہا ہو غرق برسوں |
| اسے کون غسل دے گا مجھے اے نصیح سمجھا |
| پسِ مدحتِ سلاطیں جو نہیں طمع تو کیا ہے |
| پسِ پردہ اور کیا ہے یہ بھی اے مدیح سمجھا |
معلومات