| اسے کہنے میں یہ عرصہ لگے گا |
| وہ میرے ساتھ ہی اچھا لگے گا |
| مجھے تکلیف میں دیکھا اگر وہ |
| مرے سینے سے فوراً آ لگے گا |
| سبھی سے جی لگا رہتا ہے جس کا |
| اسے اک شخص سے دل کیا لگے گا |
| مجھے ہمراہ اس کے دیکھنے سے |
| سمندر میں کوئی پیاسا لگے گا |
| اچانک آپ کی شفقت کے جادو |
| میں سوچوں تو یہ افسانہ لگے گا |
| وہ اک چڑیا جو ہے ہنگامۂ گھر |
| وہ اڑ جائے تو گھر سونا لگے گا |
| کڑی محنت سے مستقبل سنوارو |
| ابھی سے کل کا اندازہ لگے گا |
| مجھے اس فلم میں شامل کرو گے ؟ |
| جواں کردار ہی بوڑھا لگے گا |
| بہت سے لوگ گھیرے ہوں گے اس کو |
| تمہیں خالدؔ مگر تنہا لگے گا |
معلومات