| زوال کی وجہ کوتاہیءِ ملول نہیں |
| نہ صرف ہار ہمیں جیت بھی قبول نہیں |
| کسی کے ہونے سے گو دنیا خوبصورت تھی |
| اگرچہ جانے سے بھی زیست بے امول نہیں |
| تمہیں ہے ناز اگر اپنی تاج داری پر |
| ہمارا فقر بھی تو راستے کی دھول نہیں |
| عقیل جانے فقط خود کو ہے فریب و گماں |
| اسی پہ طاری فقط عالمِ عقول نہیں |
| شریک ہونے سے بہتر ہے سِدْویؔ تنہائی |
| جس انجمن میں حیا کا زرا شمول نہیں |
معلومات