| عشق میں در در پھرائے زندگی |
| بندے کو جوگی بنائے زندگی |
| وقت کا احساس اس کو کب رہا |
| جس کو دیوانہ بنائے زندگی |
| دیکھا ہم نے بار ہا یہ ماجرا |
| آدمی کو ہے رلائے زندگی |
| روز اک روداد سننے کو ملے |
| کیسے کیسے بھید لائے زندگی |
| چین کب پاتا ہے اس میں آدمی |
| ہر گھڑی میں آزمائے زندگی |
| جب سے الجھے عشق کے ہیں جال میں |
| دل کی ٹھیسوں کو بڑھائے زندگی |
| کام کر لیں کچھ بھلے ، ایسا نہ ہو |
| موت آ کر چھین جائے زندگی |
| آہ اس لاچار سے پوچھو جسے |
| روز ہی سپنے دکھائے زندگی |
| سوچنے میں رکھا کیا ذیشان ہے |
| ہے عمل جو کے بنائے زندگی |
معلومات