اگر پنجتن کی اطاعت نہیں ہے
کبھی ملنی تم کو شفاعت نہیں ہے
بزرگی میں ان کی یہ تطہیر اتری
کسی اور کی یہ فضیلت نہیں ہے
ہمیں زیر کر لے منافق جہاں میں
ابھی اس میں اتنی بھی جرأت نہیں ہے
اگر بغضِ آلِ محمد ہے دل میں
کسی کام آنی عبادت نہیں ہے
یہ صوم و صلوٰۃِ حرم رائگاں ہیں
اگر ہے منافق تو جنت نہیں ہے
رہِ حق میں قربان سب ہو گیا پر
شکن بر جبینِ امامت نہیں ہے

0
47