ایک کر لیں تو تعلق نہیں دوجا کرتے |
دودھ میں پانی ملا کر نہیں بیچا کرتے |
زندگی سب کی سمجھ میں نہیں آنے والی |
یہ فرشتے تو سبھی پر نہیں اترا کرتے |
پھر بچھڑنے کا مجھے دکھ نہیں ہوتا کوئی |
تم جدا ہونے سے پہلے اگر اپنا کرتے |
مجھ کو اک شخص کے ملنے کی ہے خواہش ایسے |
جس طرح قیدی رہائی کی تمنّا کرتے |
موم کو دھوپ کی چاہت نے فنا کر ڈالا |
رہ گئے ہم یہاں دیوار سے سایہ کرتے |
آج مغرور ہے وہ اپنے قد و قامت پر |
ہم کو عرصہ لگا جس قطرے کو دریا کرتے |
معلومات