| سامنے رکھ کے تری تصویر کو |
| ڈھونڈتا ہوں خواب کی تعبیر کو |
| خشک ہونٹوں سے لگا کر بار بار |
| چومتا ہوں آپ کی تحریر کو |
| ہو گیا برباد بیلے کا سکوں |
| بانسری کیسے سناؤں ہیر کو |
| مشورے اپنے تو اپنے پاس رکھ |
| جا نہیں میں مانتا تقدیر کو |
| اب یہاں انصاف مل سکتا نہیں |
| کھینچ نا عاصم کسی زنجیر کو |
معلومات