| ہم آٹھوں دینی کام کریں عِصیاں کی روک و تھام کریں |
| فیشن کے اِس طوفان میں ہم پھر شرم و حیا کو عام کریں |
| ہر ایک بَہَن سے مل کر ہم دیں اُس کو دعوت نیکی کی |
| بیدار عمل کا جذبہ ہو رب سے حاصل اِنعام کریں |
| چُھوٹے نہ ہمارا درس کبھی گھر میں ہو محفل روز سجی |
| پھر چُن کر موتی حکمت کے ہم خوب محبت عام کریں |
| ہم روز سُنیں مُرشِد کا بَیاں دل عشقِ نبی میں جھومے گا |
| جو غم بھی مِلے تو مدینے کا ہم نوش اِسی کا جام کریں |
| قرآن کو پڑھنا ہے ایسے فرمان نبی کا ہے جیسے |
| سیکھیں تجوید سبھی بہنیں اور مخرج اپنے تام کریں |
| ہے نعت تلاوت اور بَیاں پھر ذکر دُعا کا خوب سَماں |
| ہم توبہ گناہوں سے اپنے کر کے بہتر انجام کریں |
| اک گھنٹہ بارہ مِنَٹ تک تو نیکی کی دعوت دینی ہے |
| ہم کام یہ افضل کر کے تو پھر دور سَبھی آلام کریں |
| مَدَنی حلقہ میں جا کر ہم سیکھیں گی فرض عُلوم سَبھی |
| اوروں کو آگے سکھلا کر ہم رب کے بُلند احکام کریں |
| ہر نیک عمل بھی کرنا ہے اور روز رِسالہ بھرنا ہے |
| ہے راہِ سُلوک کَٹھِن لیکن ہم کوشش اس کی تام کریں |
| زیرکؔ کا گھرانا پاتا رہے فیضانِ دعوَتِ اسلامی |
| یوں حشر تَلَک نسلیں میری محنت سے دینی کام کریں |
معلومات