| ہیں کرتے خیانت امانت سے | 
| یہ عاری اپنی صداقت سے | 
| ہوتا سچ جھوٹ وکالت سے | 
| قاتل بری ہوتے عدالت سے | 
| بٹافرقوں میں ہے یہ مسلم | 
| لاپرواہ ہے جو قیامت سے | 
| لڑواتے ہیں جو اپنے لیے | 
| بچا رب ایسی قیادت سے | 
| تاجر ہے بولتاجھوٹ ہی بس | 
| ہے آگ میں ایسی تجارت سے | 
| تو نہ گھبرا ظلم کی آندھی سے | 
| کر سامنا اس کا شجاعت سے | 
| بیپار ہے جسم فروشی کا | 
| رہو تم محفوظ جہالت سے | 
| عزت نہیں جس گھر میں زن کی | 
| پھیلا ہے گند اس امارت سے | 
| رشوت سے بنتا ہے کام یہاں | 
| ہوا ختم ہے عدل ریاست سے | 
| ہے پھیلی طاغوتی قوت | 
| لڑنا ہے تو نے ذِہانَت سے | 
| دو پل میں ٹوٹتے ہیں رشتے | 
| بچو تم ہر چھوٹی حَِماقَت سے | 
    
معلومات