| دھیرے ملتی ہے آسانی مگر کیوں |
| جلدی بیتی ہے جوانی مگر کیوں |
| تم جو کہتے رہے، ہم جو سنا کیے |
| بنتی ہے وہ پریشانی مگر کیوں |
| اوروں کی آگ سے جلنا عجب سہی |
| ہر باری کی یہ نادانی مگر کیوں |
| لوگوں کو چھوڑو، ان کا ہے عجب چلن |
| برہم مخلص پہ ہیں جانی مگر کیوں |
| کاشف پہلو میں غم، آنکھوں میں دم ابھی |
| قسمت کو اب شرم آنی مگر کیوں |
معلومات