| بنا اب اس کے جینے کا ارادہ کر لیا ہے |
| کنارہ ہی تو کرنا تھا کنارہ کر لیا ہے |
| تری بستی میں بسنے کو بنائی ایک کٹیا |
| بسیرا ہی تو کرنا تھا بسیرا کر لیا ہے |
| تجھے دیکھا جو شب کو یوں لگا ہے مہر نکلا |
| سویرا ہی تو کرنا تھا سویرا کر لیا ہے |
| تری ہر بات پر اثبات کی کرتے رہے مہر |
| گزارا ہی تو کرنا تھا گزارا کر لیا ہے |
| تصور میں تمہیں دیکھا کہ یا پھر سامنے آئے |
| نظارہ ہی تو کرنا تھا نظارہ کر لیا ہے |
| تلاشِ زندگی میں چاہئے تھا ساتھ اے جاناں |
| سہارہ ہی تو کرنا تھا سہارا کر لیا ہے |
| تمھارے پیار میں دنیا جہاں کی جھڑکیاں کھائیں |
| گوارہ ہی تو کرنا تھا گوارہ کر لیا ہے |
| لٹا کے خود کو خاطر عشق کے جانِ مری سن |
| تمھارا ہی تو کر نا تھا تمھارا کر لیا ہے |
| جلایا اس قدر ذیشان میں نے دل کو الفت میں |
| شرارہ ہی تو کرنا تھا شرارہ کر لیا ہے |
معلومات