| دعائے رخصتی دخترِ نیک اختر میاں وہاج الدین ساجد، لاہور |
| مُبارک ہو تمہاری بیٹی کو اب ہم سَفَر اپنا |
| وہاں جا کر رہے خوش یوں ملے پھر ایسا گھر اپنا |
| میاں ساجِد دُعا لیتی رہے زینب سَدا تم سے |
| مِلے تم کو ہَوا ٹھنڈی، مِلے اس کو نَگَر اپنا |
| چَمَک اٹھے سِتارہ اس کی قِسْمَت کا وہاں جا کر |
| ہوائیں ہوں اسی جانب، ہو رُخ اس کا جِدَھر اپنا |
| نَبِی کی ہو عِنَایت اور خُدا کی اس پہ رَحمت یوں |
| سَعَادت کی رَفَاقَتْ سے مِلے اس کو گُہَرْ اپنا |
| کریں سب رَشْک اس پر اے خُدا ہے یہ دُعا میری |
| ہمیشہ ہی نَصیبوں کا ملے اس کو قَمَر اپنا |
| ملیں یوں نِعمتیں اس کو خُدَائے پاک سے ہر دَم |
| بھرے گھر بھر تھکے وہ پھر اٹھا کر ہر ثَمَر اپنا |
| کھِلے گھر میں چَمَن اور گُلْسِتاں ہر سو مَہَک اٹھے |
| خُدا کی رحمتوں سے پھر ہو اس کا ہر شَجَر اپنا |
| مبارک ہو تمہاری بیٹی کو اب ہم سفر اپنا |
| وہاں جا کر رہے خوش یوں ملے پھر ایسا گھر اپنا |
| از ابو الحسنین محمد فضلِ رسول رضوی، کراچی |
معلومات