| رکئے سنبھل کے سانپ سے بل لٹ کے دیکھیے |
| اب کے جمالِ یار زرا ہٹ کے دیکھیے |
| ممکن ہے کوئی چال ہو یا کوئی جال ہو |
| پوشیدہ راز کیا ہیں سجاوٹ کے دیکھیے |
| اسباق دل لگی کے ہیں گر یاد آپ کو |
| رسمِ وفا کے باب کبھی رٹ کے دیکھیے |
| ہم نے گلوں سے آج یہ چوکھٹ سجائی ہے |
| ہم منتظر ہیں آپ کی آہٹ کے دیکھیے |
| لازم نہیں کہ دل کی ہی سنتے رہیں سدا |
| سِدْویؔ انہیں بغیر لگاوٹ کے دیکھیے |
معلومات