| مرے دل میں اک بے رخی بن گئی ہے |
| کبھی تشنگی زندگی بن گئی ہے |
| میں خود کیا بدلتا، پہنتا میں اور کیا |
| نمائش فقیری ہی کیوں بن گئی ہے |
| کھلا کر مٹا بھوک بھر پیٹ چل اب |
| غریبی امیری ہی کیوں بن گئی ہے |
| کھنڈر جو دکھاتے ہیں عبرت نشاں کیا |
| یہاں ان کہی دل لگی بن گئی ہے |
| سکوں تھا، جنوں تھا ، بڑا پر فسوں تھا |
| تری دوستی دشمنی بن گئی ہے |
| یہ کاشف کبھی سوچنا تم اکیلے |
| خوشی بد نصیبی ہی کیوں بن گئی ہے |
معلومات