| دم بہ دم ایک اشک باری ہے |
| رات دن غم لمحوں کی شماری ہے |
| بنتی ہے بے دلی میں یہ ہم کو |
| آرزو کی یوں دست کاری ہے |
| تم نہ جانو گے وقت کا یہ جبر |
| خود سے ہر آن کی فراری ہے |
| عہدو پیماں زباں کی تیزی تھے |
| خوب دنیا کی دعوے داری ہے |
| یہ معما بھی اب کھلا ہم پر |
| عہدِ قربت تو عہدِ خواری ہے |
معلومات