مسکراہٹ


آج میری ملاقات ایک برخوردار سے ہوئی۔ 

وہ امتحان گاہ کے دروازے پہ اترے تو دروازے کی جانب دیکھ کے مسکرانے لگے۔ پھر تھوڑا سنجیدہ ہوئے اور اندر داخل ہوئے۔ اندر داخل ہوتے ہی بے اختیار مسلسل مسکرانے لگے۔ خود ہی خود مسکرا رہے تھے۔ ایسے تھا جیسے وہاں ان کا کوئی شناسا نہ ہو اور انہیں کسی کی موجودگی کا پتہ نہ ہو۔ 


امتحان کے ہال میں داخل ہوئے تو مسکرانے لگے۔ ممتحن نے موبائل پہ اعتراض کیا تو رائٹنگ میز پہ موبائل آف کرکے رکھتے ہوئے ممتحن کو دیکھے گئے اور ایسے مسکراتے رہے کہ ممتحن کشمکش کا شکار ہو گیا۔ 

جوابی کاپی دی گئی تو ہدایات پڑھے بغیر پہلا صفحہ فِل کیا۔ جس میں رسم الخط کی غلطی ہوگئی۔ جب غلطی معلوم ہوئی تو بے اختیار مسکرانے لگے۔ 

قریب ایک امتحان گزار بہت فرساں نظر آ رہا تھا اس کی حالت دیکھ کے وہ مسکرا دیئے جیسے کہ محظوظ ہوئے ہوں۔ 

مسکراتے ہوئے اپنے ہاتھ مسلے تو اندازہ ہوا، ہاتھ پسینہ ، پسینہ ہیں۔ اپنی حالت کا یہ اندازہ ہوتے ہی وہ زندہ دلی سے مسکرائے۔ 

ایک خاتون کو اپنی مطلوبہ جگہ نہیں مل رہی تھی۔ وہ طائرانہ نظر سے اُسے دیکھے گئے۔ طبیعت کے برعکس مسلسل اسے دیکھنے لگے۔

محترمہ نے ہر ایک سیٹ چھان ماری اور اس کا اضطراب دیدنی تھا۔ وہ مسلسل مسکرا رہے تھے جیسے اس سب سے لطف اندوز ہو رہےہوں۔ 

سوال نامہ دیا گیا تو اُسے ہاتھوں میں لیتے ہی وہ مسکرا دیئے جیسے کہ وہ یہ کاغذ حاصل کرنے ہی آئے ہوں۔ 

غرضیکہ مسلسل مسکراتے رہے۔ ماسوا اُس وقت جب جوابی کاپی جمع کرنے کو ممتحن لائن میں آئے اور اُنہیں اچانک معلوم پڑا کہ پندرہ نمبر کے کثیر الانتخاب جوابات ، جوابی کاپی پہ منتقل ہونے سے رہ گئے ہیں۔ 

یہ ایسی بات تھی کہ اُن کے طوطے اڑ گئے۔ 

اُن کی حالت دیدنی تھی۔ ہاتھ کپکپا رہے تھے. پاؤں تھرتھرا رہے تھے اور برخوردار بڑی پریشانی میں صفحات اُلٹا رہے تھے۔ 

بالآخر ہوا وہی جو ہونا تھا، ممتحن نے کاپی وصول کر لی لیکن ان کی حالت ویسی ہی ژولیدہ رہی۔ اپنی کرسی پہ پانچ، چھ منٹ براجمان رہ کے سانس بحال کرتے رہے۔ پھر باہر کو نکلے۔ پانی پیا اور ہوٹل کے کرسٹل ہال کے دروازے کو چل دیئے ۔ جب دروازے پہ پہنچے تو مسکراہٹ بحال ہوئی۔ دروازے سے نکلتے ہی دل کھول کے ایک مسکراہٹ اچھالی جیسے کوئی فاتح اپنی جیت کا اعلان کرتا ہوا مذاکرات کی میز سے اٹھ کے آتا ہے۔ 


مسکراتے ہوئے موبائل نکالا اور واٹس ایپ پہ ایک نمبر دیکھا، *آن لائن کب تھی وہ، اُس کی خبر نہ ہوئی ۔* *رابطے ہی کونسے تھے۔* تھوڑی مسکراہٹ کم ہوئی۔ اِدھر اُدھر دیکھنے لگا۔ 

ہم نے آگے بڑھ کے کندھے پہ ہاتھ رکھتے ہوئے پوچھا

"کیا ہوا؟ مسکراہٹ رک کیوں گئی عثمان صاب۔ ہنس لیجیے!" 

برخوردار چونک کر مسکرا دئیے۔ 

ایک اور چیٹ کھولی اور ایک دوست کو مسکراتے ہوئے وائس بھیجی۔

امتحان مکمل ہو گیا۔ 



(مسکراہٹ مکمل ہو گئی)

               (پردہ گرتا ہے)


0
26