راتیں مشکل کٹ رہی ہیں، دن گزارا جا رہا ہے
|
رسمیں ایسی بن رہی ہیں، سب کو مارا جا رہا ہے
|
جیسے تم کو مرضی بولو، جیسے میں چاہوں میں بولوں
|
دیکھ لو تم کس طرف اسکا اشارا جا رہا ہے
|
موجیں وحشی سمندر کی قہر اٹھا کے چلتی ہیں تو
|
بچ بچاتے ایسے میں بھی اک کنارا جا رہا ہے
|
|