Circle Image

مدثر عاجز

@Mudassar

پیاری جہاں میں اللہ کو صورتِ محمد
لازم خدا نے کی سب پر طاعتِ محمد
معراج کو بلا کر ہے عرش سے بھی اونچا
کیسی بڑھائی ہے رب نے رفعتِ محمد
کردار میں کوئی بھی ثانی نہیں شہا کا
دنیا میں سب سے اعلی ہے سیرتِ محمد

0
2
ترے چہرے پر جو بھی کرتا نظر ہے
اسے ہوش دنیا کی رہتی کدھر ہے
اگر دیکھ لے وہ رخِ نور تیرا
چھپا لے ندامت سے منہ وہ قمر ہے
ترے نوری چہرے کی جو لا سکے تاب
خدا نا بنائی جو ایسی نظر ہے

0
1
نورِ رب ہو خلق کے سردار تم ہو
دو جہاں کے مالک و مختار تم ہو
مہکا باغِ انبیاء جس کی مہک سے
اس گلستاں کے گل و گلزار تم ہو
جس کی میٹھی باتیں گھر کرتی ہیں دل میں
ایسے شیریں لہجہ خوش گفتار تم ہو

1
5
اے زائرو انہیں میرا بھی سلام کہنا
محبوبِ کبریا کے در پر پیام کہنا
ان کو ادب سے دھیمے یہ عرض کرنا لازم
مضطر ہے حاضری کو تیرا غلام کہنا
تیرا ہی تذکرہ ہے اس کے لبوں پہ آقا
کرتا ہے یاد تم کو وہ صبح شام کہنا

1
4
عطرِ گل جن کا پسینہ ان پہ ہوں لاکھوں سلام
وہ ہیں سلطانِ مدینہ ان پہ ہوں لاکھوں سلام
جو رفیقِ دو جہاں جو جاں نثارِ مصطفی
وہ ہیں سردارِ مدینہ ان پہ ہوں لاکھوں سلام
وہ عمر فاروق جن کی دھاک و ہیبت دیکھ کر
کفر کا نکلا پسینہ ان پہ ہوں لاکھوں سلام

1
5
تم سرورِ کونین ہو سرکار مدینہ
محبوبِ خدا تم ہو اے سردار مدینہ
سب انس و ملک شاہ و گدا آئیں ترے در
تم مرکزِ دارین ہو ابرارِ مدینہ
لوٹاتے نہیں ہے کبھی خالی کوئی گدا
سائل پہ اترتے ہیں وہ انوارِ مدینہ

1
4
تم سرورِ کونین ہو سرکار مدینہ
محبوبِ خدا تم ہو اے سردار مدینہ
سب انس و ملک شاہ و گدا آئیں ترے در
تم مرکزِ دارین ہو ابرارِ مدینہ
لوٹاتے نہیں ہے کبھی خالی کوئی گدا
سائل پہ اترتے ہیں وہ انوارِ مدینہ

1
7
دو جہاں کا مرکز شہا کا ہے روضہ
آنکھوں کی ٹھنڈک مصطفی کا ہے روضہ
جس کی عظمت بالا جہاں میں ہے اعلی
وہ شبِ اسرا کے دلھا کا ہے روضہ
قلبِ عاجز جس کی چمک سے منور
منبعِ نور اس دلربا کا ہے روضہ

2
7
اے مِرے دلربا۔ تجھ سا کوئی نہیں
سرورِ انبیا تجھ سا کوئی نہیں
دیکھے ہیں لوگ ہم نے جہاں میں بہت
تجھ پہ آیا جیا تجھ سا کوئی نہیں
وہ جو حاتم بڑا ہی سخی تو مگر
کہتے ہیں اسخیا تجھ سا کوئی نہیں

2
7
بڑے عالی ہیں رتبے عثمان کے
صحابی وہ نبیوں کے سلطان کے
ہیں امت پہ احسان عثمان کے
کہ ہیں آپ جامع بھی قرآن کے
وہ داماد نبیوں کے سلطان کے
کہ قربان جائیں بس اس شان کے

0
چلو ہم بھی اپنا مقدر سنواریں
نبی شاہِ لولاک کو ہم پکار یں
جُڑا آپ کی یاد سے دل ہمہ تن
حزیں قلب پر اپنے جلوے اتاریں
بھلے یا برے جیسے ہیں آپ کے ہیں
ہمارا مقدر بھی آقا نکھاریں

0