ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
ہاں اے نفسِ بادِ سحر شعلہ فشاں ہو
= = --= =- -= =- -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
اے دجلۂ خوں چشمِ ملائک سے رواں ہو
= =-- = =- -== - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
اے زمزمۂ قُم لبِ عیسیٰ پہ فغاں ہو
= =--= = -- == - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
اے ماتمیانِ شہِ مظلوم کہاں ہو
= =--== -- ==- -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
بگڑی ہے بہت بات بنائے نہیں بنتی
== - -= =- -== -- ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
اب گھر کو بغیر آگ لگائے نہیں بنتی
= = - -= =- -== -- ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
تابِ سخن و طاقتِ غوغا نہیں ہم کو
== --= =-- == -- = =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
ماتم میں شہِ دیں کے ہیں سودا نہیں ہم کو
== - -= = - - == -- = =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
گھر پھونکنے میں اپنے مُحابا نہیں ہم کو
= =-- = =- -== -- = =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
گر چرخ بھی جل جائے تو پروا نہیں ہم کو
= =- - = =- - == -- = =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیلن مفعول فعولن (غیر مستعمل وزن)
یہ خرگہ نُہ پایا جو مدّت سے بَپا ہے
= =- - == = == - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
کیا خیمۂ شبّیر سے رتبے میں سِوا ہے
= =-- ==- - == - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
کچھ اور ہی عالم نظر آتا ہے جہاں کا
= =- - == -- == - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
کچھ اور ہی نقشہ ہے دل و چشم و زباں کا
= =- - == - -= =- -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
کیسا فلک اور مہرِ جہاں تاب کہاں کا
== -- = =- -= =- -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
ہو گا دلِ بےتاب کسی سوختہ جاں کا
= = -- ==- -= =-- = =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
اب صاعقہ و مہر میں کچھ فرق نہیں ہے
= =--= =- - = =- -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
گِرتا نہیں اس روُ سے کہو برق نہیں ہے
== -- = = - -= =- -= =