مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
سر گشتگی میں عالمِ ہستی سے یاس ہے
= =-= - =-- == - =- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
تسکیں کو دے نوید کہ مرنے کی آس ہے
== - = -=- - == - =- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
لیتا نہیں مرے دلِ آوارہ کی خبر
== -= -= -- ==- = -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
اب تک وہ جانتا ہے کہ میرے ہی پاس ہے
= = - =-= - - == - =- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
کیجے بیاں سرورِ تبِ غم کہاں تلک
== -= -=- -= = -= -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
ہر مو مرے بدن پہ زبانِ سپاس ہے
= = -= -= - -== -=- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
ہے وہ غرورِ حسن سے بیگانۂ وفا
= = -=- =- - ==-= -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
ہرچند اس کے پاس دلِ حق شناس ہے
==- = - =- -= = -=- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
پی جس قدر ملے شبِ مہتاب میں شراب
= = -= -= -- ==- = -=-
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
اس بلغمی مزاج کو گرمی ہی راس ہے
= =-= -=- - == - =- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
ہر اک مکان کو ہے مکیں سے شرف اسد
= = -=- = - -= = -= -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
مجنوں جو مر گیا ہے تو جنگل اداس ہے
== - = -= - - == -=- =