| تا ہم کو شکایت کی بھی باقی نہ رہے جا |
| سن لیتے ہیں گو ذکر ہمارا نہیں کرتے |
| غالبؔ ترا احوال سنا دیں گے ہم ان کو |
| وہ سن کے بلا لیں یہ اجارا نہیں کرتے |
بحر
|
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فَعُولن |
اشعار کی تقطیع
تقطیع دکھائیں
معلومات