دل میں رہتے تو ٹھیک تھا لیکن، تم تو اب دماغ میں رہتے ہو
کرکے بےچین مجھ سے کہتے ہو، کیوں میاں اضطراب میں رہتے ہو
در بدر ہم بھٹکتے پھرتے ہیں، تیری چاہت میں، تیری الفت میں
کرکے برباد مجھ کو کہتے ہو، کیسے خانہ خراب سے رہتے ہو

0
20