چلو آؤ چلتے ہیں طیبہ نگر کو
وہاں نور ملتا ہے قلب و نظر کو
وہ باران رحمت وہ نوری فضائیں
جہاں چین ملتا ہے قلب و جگر کو
سنہری وہ جالی ہرا ان کا گنبد
بڑا چین دیتے ہیں ہر خوش نظر کو
میں پہنچوں وہاں پر وہیں ٹھہر جاؤں
وہیں موت آ جاۓ مجھ بے ہنر کو
رہوگے مدینہ سے تم دور کب تک
چلو فکر چھوڑو اٹھو اب سفر کو
مدینہ کو بخشی خدا نے فضیلت
دکھائی نہ دیگی کسی کج نظر کو

0
26