بحرِ زمزمہ/ متدارک مثمن مضاعف
فعْلن فَعِلن فعْلن فَعِلن فعْلن فَعِلن فَعِلن فعْلن
انشا جی اٹھو اب کوچ کرو اس شہر میں جی کا لگانا کیا
== - -= = =- -= = =- - = - -== =
بحرِ زمزمہ/ متدارک مثمن مضاعف
فعْلن فَعِلن فعْلن فعْلن فعْلن فَعِلن فَعِلن فعْلن
وحشی کو سکوں سے کیا مطلب جوگی کا نگر میں ٹھکانا کیا
== - -= = = == == - -= - -== =
بحرِ زمزمہ/ متدارک مثمن مضاعف
فعْلن فَعِلن فَعِلن فعْلن فعْلن فَعِلن فَعِلن فَعِلن
جب شہر کے لوگ نہ رستہ دیں کیوں بن میں نہ جا بسرام کرے
= =- - =- - == = = = - - = --=- -=
بحرِ زمزمہ/ متدارک مثمن مضاعف
فعْلن فعْلن فَعِلن فَعِلن فعْلن فَعِلن فعْلن فعْلن
دیوانوں کی سی نہ بات کرے تو اور کرے دیوانہ کیا
=== = - - =- -= = =- -= === =
بحرِ زمزمہ/ متدارک مثمن مضاعف
فعْلن فعْلن فَعِلن فَعِلن فعْلن فَعِلن فعْلن فعْلن
شب بیتی چاند بھی ڈوب چلا زنجیر پڑی دروازے پر
= == =- - =- -= ==- -= === =
بحرِ زمزمہ/ متدارک مثمن مضاعف
فعْلن فَعِلن فعْلن فعْلن فعْلن فَعِلن فَعِلن فعْلن
کیوں رات گئے گھر آئے ہو سجنی سے کرو گے بہانہ کیا
= =- -= = == = == - -= - -== =