ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
کہتے تو ہو تم سب کہ بتِ غالیہ مو آئے
== - - = = - -= =-- = =-
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
یک مرتبہ گھبرا کے کہو کوئی کہ وو آئے
= =-- == - -= =- - = =-
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعولن مفعول مفاعیل فعولن (غیر مستعمل وزن)
ہوں کش مکشِ نزع میں ہاں جذبِ محبّت
= = == =- - = =- -==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
کچھ کہہ نہ سکوں پر وہ مرے پوچھنے کو آئے
= = - -= = - -= =-- = =-
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
ہے صاعقہ و شعلہ و سیماب کا عالم
= =--= =-- ==- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
آنا ہی سمجھ میں مری آتا نہیں گو آئے
== - -= = -- == -- = =-
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
ظاہر ہے کہ گھبرا کے نہ بھاگیں گے نکیرین
== - - == - - == - -==-
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
ہاں منہ سے مگر بادۂ دو شینہ کی بو آئے
= = - -= =-- = =- - = =-
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
جلاّد سے ڈرتے ہیں نہ واعظ سے جھگڑتے
==- - == - - == - -==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
ہم سمجھے ہوئے ہیں اسے جس بھیس میں جو آئے
= =- -= = -- = =- - = =-
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
ہاں اہلِ طلب کون سنے طعنۂ نا یافت
= =- -= =- -= =-- = =-
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
دیکھا کہ وہ ملتا نہیں اپنے ہی کو کھو آئے
== - - == -- == - - = =-
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
اپنا نہیں وہ شیوہ کہ آرام سے بیٹھیں
== -- = =- - ==- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
اس در پہ نہیں بار تو کعبے ہی کو ہو آئے
= = - -= =- - == - - = =-
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
کی ہم نفسوں نے اثرِ گریہ میں تقریر
= = --= = --= =- - ==-
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
اچھے رہے آپ اس سے مگر مجھ کو ڈبو آئے
== -- = = - -= = - -= =-
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
اس انجمنِ ناز کی کیا بات ہے غالب
= =--= =- - = =- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
ہم بھی گئے واں اور تری تقدیر کو رو آئے
= = -- = = -- ==- - = =-