مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
تسکیں کو ہم نہ روئیں جو ذوقِ نظر ملے
== - = - =- - == -= -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
حورانِ خلد میں تری صورت مگر ملے
==- =- = -- == -= -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
اپنی گلی میں مجھ کو نہ کر دفن بعدِ قتل
== -= - = - - = =- =- =-
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
میرے پتے سے خلق کو کیوں تیرا گھر ملے
== -= - =- - = =- = -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
ساقی گری کی شرم کرو آج ورنہ ہم
== -= - =- -= =- =- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
ہر شب پیا ہی کرتے ہیں مے جس قدر ملے
= = -= - =- - = = -= -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
تجھ سے تو کچھ کلام نہیں لیکن اے ندیم
= = - = -=- -= =- = -=-
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
میرا سلام کہیو اگر نامہ بر ملے
== -=- =- -= =- = -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
تم کو بھی ہم دکھائیں کہ مجنوں نے کیا کِیا
= = - = -=- - == - = -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
فرصت کشاکشِ غمِ پنہاں سے گر ملے
== -=-= -- == - = -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
لازم نہیں کہ خضر کی ہم پیروی کریں
== -= - =- - = =-= -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
جانا کہ اک بزرگ ہمیں ہم سفر ملے
== - = -=- -= = -= -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
اے ساکنانِ کوچۂ دل دار دیکھنا
= =-=- =-- = =- =-=