بحرِ زمزمہ/ متدارک مثمن مضاعف
فعْلن فَعِلن فعْلن فعْلن فعْلن فَعِلن فعْلن فعْلن
مسجد تو بنا دی شب بھر میں ایماں کی حرارت والوں نے
== - -= = = = = == - -== == =
بحرِ زمزمہ/ متدارک مثمن مضاعف
فعْلن فَعِلن فعْلن فعْلن فعْلن فَعِلن فعْلن فَعِلن
من اپنا پرانا پاپی ہے برسوں میں نمازی بن نہ سکا
= =- -== == = == - -== = - -=
بحرِ زمزمہ/ متدارک مثمن مضاعف
فعْلن فَعِلن فعْلن فعْلن فعْلن فعْلن فعْلن فَعِلن
کیا خوب امیرِ فیصل کو سنوسی نے پیغام دیا
= =- -== == = === = ==- -=
بحرِ زمزمہ/ متدارک مثمن مضاعف
فعْلن فَعِلن فَعِلن فعْلن فعْلن فَعِلن فعْلن فَعِلن
تو نام نسب کا حجازی ہے پر دل کا حجازی بن نہ سکا
= =- -= - -== = = = - -== = - -=
بحرِ ہندی/ متقارب مثمن مضاعف
فعلن فعْل فعولن فعلن فعلن فعلن فعلن فع
تر آنکھیں تو ہو جاتی ہیں پر کیا لذت اس رونے میں
= == - - == = = = == = == =
بحرِ ہندی/ متقارب اثرم مقبوض محذوف مضاعف
فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن
تر آنکھیں تو ہو جاتی ہیں پر کیا لذت اس رونے میں
= == = = == = = = == = == =
بحرِ زمزمہ/ متدارک مثمن مضاعف
فعْلن فعْلن فعْلن فعْلن فعْلن فعْلن فعْلن فعْلن
تر آنکھیں تو ہو جاتی ہیں پر کیا لذت اس رونے میں
= == = = == = = = == = == =
بحرِ زمزمہ/ متدارک مثمن مضاعف
فعْلن فَعِلن فعْلن فعْلن فعْلن فَعِلن فعْلن فَعِلن
جب خونِ جگر کی آمیزش سے اشک پیازی بن نہ سکا
= =- -= = === = =- -== = - -=
بحرِ زمزمہ/ متدارک مثمن مضاعف
فعْلن فَعِلن فعْلن فَعِلن فعْلن فَعِلن فعْلن فَعِلن
گفتار کا یہ غازی تو بنا کردار کا غازی بن نہ سکا
==- - = == - -= ==- - == = - -=