ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
کیا زخم ہے وہ زخم کہ مرہم نہیں جس کا
= =- - = =- - == -- = =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
کیا درد ہے جز دل کوئی محرم نہیں جس کا
= =- - = = -- == -- = =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
کیا داغ ہے جلنا کوئی دم کم نہیں جس کا
= =- - == -- = = -- = =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
کیا غم ہے کہ آخر کبھی ماتم نہیں جس کا
= = - - == -- == -- = =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
کس داغ میں صدمہ ہے فراقِ تن و جاں کا
= =- - == - -== -- = =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
وہ داغ ضعیفی میں ہے فرزندِ جواں کا
= =- -== - - ==- -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
جب باغِ جہاں اکبرِ ذی جاہ سے چُھوٹا
= =- -= =-- = =- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
پیری میں برابر کا پسر شاہ سے چُھوٹا
== - -== - -= =- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
کیا اخترِ خورشید لقا ماہ سے چُھوٹا
= =-- ==- -= =- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
فرماتے تھے سوزش ہے عجب داغِ پسر میں
==- - == - -= =- -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
اٹھتا ہے دھواں آگ بھڑکتی ہے جگر میں
== - -= =- -== - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
پیغامِ اجل اکبرِ ناشاد کا غم ہے
==- -= =-- ==- - = =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
عاجز ہے بشر جس سے وہ اولاد کا غم ہے
== - -= = - - ==- - = =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
افسوس بڑھا ضعف گھٹا زور ہمارا
==- -= =- -= =- -==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
دنیا میں محمد کا یہ ماتم ہے دوبارا
== - -== - - == - -==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
عالم ہے عجب جانِ جہاں آج سدھارا
== - -= =- -= =- -==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
چادر بھی نہیں لاشۂ فرزندِ حَسیں پر
== - -= =-- ==- -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
کس عرش کے تارے کو سلا آئے زمیں پر
= =- - == - -= =- -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
پیری پہ مری رحم کر اے خالقِ ذوالمَن
== - -= =- - = =-- ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
طے جلد ہو اب مرحلۂ خنجر و گردن
= =- - = =--= =-- ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
تجھ پر مرے اندوہ کا سب حال ہے روشن
= = -- ==- - = =- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
مظلوم ہوں مجبور ہوں مجروح جگر ہوں
==- - ==- - ==- -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
تو صبر عطا کر مجھے یا رب کہ بشر ہوں
= =- -= = -- = = - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
پھر لاشۂ اکبر نظر آئے تو نہ روؤں
= =-- == -- == - - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
برچھی جو کلیجے میں در آئے تو نہ روؤں
== - -== - - == - - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
دل دردِ محبت سے بھر آئے تو نہ روؤں
= =- -== - - == - - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
سو بار جو منہ تک جگر آئے تو نہ روؤں
= =- - = = -- == - - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
شکوہ نہ زباں سے غمِ اولاد میں نکلے
== - -= = -- ==- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
دم تن سے جو نکلے تو تری یاد میں نکلے
= = - - == - -= =- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
اک عمر کی دولت تھی جسے ہاتھ سے کھویا
= =- - == - -= =- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
ہر وقت رہا میں تری خوشنودی کا جویا
= =- -= = -- ==- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
پالا تھا جسے گود میں وہ خاک پہ سویا
== - -= =- - = =- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
میں لاش پہ بھی خوف سے تیرے نہیں رویا
= =- - = =- - == -- ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیلن مفعول فعولن (غیر مستعمل وزن)
قسمت نے جوانوں کو سبکدوش کیا ہے
== - -== = ==- -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
مجھ کو تو اجل نے بھی فراموش کیا ہے
= = - -= = - -==- -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
یہ تازہ جواں تھا مری پیری کا سہارا
= =- -= = -- == - -==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
آگے مرے اعدا نے اسے نیزے سے مارا
== -- == - -= =- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعولن مفعول مفاعیل فعولن (غیر مستعمل وزن)
سمجھوں گا میں روئے مجھے روئیں گے اس کو
== = = =- -= =- - = =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
یہ ہے وہ جواں مرگ کہ سب روئیں گے اس کو
= = - -= =- - = =- - = =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
اس حال سے روتے ہوئے داخل ہوئے گھر میں
= =- - == -- == -- = =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
تر تھی تنِ انور کی قبا خونِ پسر میں
= = -- == - -= =- -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
سوزش دلِ پُر داغ میں ہے درد جگر میں
== -- = =- - = =- -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
خم آ گیا تھا بارِ مصیبت سے کمر میں
= = -- = =- -== - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
پنہاں تھا جو فرزندِ جگر بند نگہ سے
== - - ==- -= =- -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
موتی رُخِ انور سے ٹپکتے تھے مژہ سے
== -- == - -== - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
بانو سے کہا رو کے خوشا حال تمھارا
== - -= = - -= =- -==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
صرفِ رہِ معبود ہوا مال تمھارا
== -- ==- -= =- -==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
مقبول ہوئی نذر یہ اقبال تمھارا
==- -= =- - ==- -==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
سجدے کرو پروان چڑھا لال تمھارا
== -- ==- -= =- -==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
دل خوں ہے کلیجے پہ سناں کھا کے مرے ہیں
= = - -== - -= = - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
ہم اُس کی امانت اسے پہنچا کے پھرے ہیں
= = - -== -- == - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
گر بیاہ بھی ہوتا تو زمانے سے گزرتے
= =- - == - -== - -==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
سینے سے کلیجے کو جدا ہم جو نہ کرتے
== - -== - -= = - - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
بگڑی ہوئی امّت کے نہ پھر کام سنورتے
== -- == - - = =- -==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
گر حلق سے اس شیر کی شمشیر نہ ملتی
= =- - = =- - ==- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
یہ اجر نہ ہاتھ آتا یہ توقیر نہ ملتی
= =- - = =- - ==- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
صاحب تمھیں ہم سے ہے محبت تو نہ رونا
== -- = = - -== - - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
بیٹا تو گیا صبر کی دولت کو نہ کھونا
== - -= =- - == - - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
اکبر نے تو آباد کیا قبر کا کونا
== - - ==- -= =- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
ہم بھی ہوں اگر ذبح تو بیتاب نہ ہونا
= = - -= =- - ==- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
جز نفع ضرر طاعتِ باری میں نہیں ہے
= =- -= =-- == - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
جو صبر میں لذّت ہے وہ زاری میں نہیں ہے
= =- - == - - == - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
اکبر نے تو جاں اپنی جوانی میں گنوائی
== - - = =- -== - -==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
تھی کون سی ایذا جو نہ اس لال نے پائی
= =- - == - - = =- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
افسوس کہ پیری میں ہمیں موت نہ آئی
==- - == - -= =- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
تلوار نہ سر پر نہ سناں سینے پہ کھائی
==- - = = - -= =- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
غم کھائیں گے خونِ دلِ مجروح پئیں گے
= =- - == -- ==- -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
کیا زور ہے جب تک وہ جِلائے گا جئیں گے
= =- - = = - -== - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
دستور ہے مرتا ہے پدر آگے پسر کے
==- - == - -= =- -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
پہلے وہ اٹھے تھامنے والے تھے جو گھر کے
== - -= =-- == - - = =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
اب کون اٹھائے گا جنازے کو پدر کے
= =- -== - -== - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
افسوس لحد بھی نہ ملے گی ہمیں مر کے
==- -= = - -= = -- = =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
سر نیزے پہ اور دشت میں تن ہوگا ہمارا
= =- - = =- - = =- -==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
خاک اڑ کے پڑے گی یہ کفن ہوگا ہمارا
= = - -= = - -= =- -==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
سر کٹ کے جو تن وادیِ پُر خار میں رہ جائے
= = - - = =-- = =- - = =-
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
شاید یہی پوشاک تنِ زار میں رہ جائے
== -- ==- -= =- - = =-
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعولن مفعول مفاعیل فعولن (غیر مستعمل وزن)
اللہ نے بچپن میں مرے ناز اٹھائے
== = == - -= =- -==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
طفلی میں کسی نے شرف ایسے نہیں پائے
== - -= = -- == -- ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
عریاں تھا کہ جبرئیلِ امیں عرش سے آئے
== - - ==- -= =- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
بیکس ہوں دل افگار ہوں آوارہ وطن ہوں
== - - ==- - ==- -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
میں ہوں وہی شبیر کہ محتاجِ کفن ہوں
= = -- ==- - ==- -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
جو مصلحت اُس کی ہے نہیں رحم سے خالی
= =-- = = - -= =- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
وارث وہی بچّوں کا وہی رانڈوں کا والی
== -- == - -= =- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
قاتل کا دمِ ذبح بھی شکوہ نہ کروں گا
== - -= =- - == - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعولن مفعول مفاعیل فعولن (غیر مستعمل وزن)
یہ بھی کرم اس کا ہے کہ مظلوم مروں گا
= = = = = - - ==- -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
ناشاد بہن پاؤں پہ گر کر یہ پکاری
==- -= =- - = = - -==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
ماں جائے برادر تری غربت کے میں واری
= =- -== -- == - - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
بن بھائی کے ہوتی ہے یدُاللہ کی پیاری
= =- - == - -==- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
گھر لٹتا ہے کیوں کر نہ کروں گریہ و زاری
= =- - = = - -= =-- ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
رونے کو نجف تک بھی کُھلے سر نہ گئی میں
== - -= = - -= = - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
خالی یہ بھرا گھر ہوا اور مر نہ گئی میں
== - -= = -- = = - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
بچپن تھا کہ امّاں سے ہوئی پہلے جدائی
== - - == - -= =- -==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
بابا کے لیے ماتمی صف میں نے بچھائی
== - -= =-- = = - -==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
روتی تھی پدر کو کہ سفر کر گئے بھائی
== - -= = - -= = -- ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
یثرب بھی چُھٹا دیس سے پردیس میں آئی
== - -= =- - ==- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
غم دیکھوں بڑے بھائی کا ماں باپ کو روؤں
= =- -= =- - = =- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
قسمت میں یہ لکّھا تھا کہ اب آپ کو روؤں
== - - == - - = =- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
فرمایا کہ دنیا میں نہیں موت سے چارا
==- - == - -= =- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
وہ مر گئے اور کچھ نہ چلا زور ہمارا
= = -- = = - -= =- -==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
دیکھا جسے آباد وہ گھر خاک بھی دیکھو
== -- ==- - = =- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
کس کس کی نہ دولت پہ زوال آ گیا زینب
= = - - == - -= = -- ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
پابندِ رضا تھا تو شرف پا گیا زینب
==- -= = - -= = -- ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
دنیا سے گیا جو تنِ تنہا گیا زینب
== - -= = -- == -- ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
کِھلتا نہیں وہ پھول جو مرجھا گیا زینب
== -- = =- - == -- ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
جو منزلِ ہستی سے گیا پھر نہیں ملتا
= =-- == - -= = -- ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
یہ راہ وہ ہے جس کا مسافر نہیں ملتا
= =- - = = - -== -- ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
میں کون ہوں اِک تشنہ لب و بیکس و محتاج
= =- - = =- -= =-- ==-
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
بندہ تھا خدا کا سو ہوا ہوں میں طلب آج
== - -= = - -= = - -= =-
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
وہ کیا ہوئے جو لوگ تھے کونین کے سرتاج
= = -- = =- - ==- - ==-
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
کچھ پیٹنے رونے سے نہ ہاتھ آئیگا زینب
= =-- == - - = =-- ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
کس طرح وہ بیکس نہ اجل کا ہو طلب گار
= =- - == - -= = - -= =-
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
ناصر نہ ہو جس کا کوئی دنیا میں نہ غمخوار
== - - = = -- == - - ==-
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
اک جانِ حزیں لاکھ مصیبت میں گرفتار
= =- -= =- -== - -==-
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
اکبر ہیں نہ قاسم ہیں نہ عبّاسِ علمدار
== - - == - - ==- -==-
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
کوشش ہے کہ سجدہ تہِ شمشیر ادا ہو
== - - == -- ==- -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیلن فِعْلن (غیر مستعمل وزن)
تنہائی کا مرنا ہے خدا جانیے کیا ہو
==- - == - -= == = =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
قاتل جو چُھری خشک گلے پر مرے پھیرے
== - -= =- -= = -- ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
خالص رہے نیّت کوئی تشویش نہ گھیرے
== -- == -- ==- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
کٹنے میں رگوں کے یہ سخن لب پہ ہو میرے
== - -= = - -= = - - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
قربان حسین ابنِ علی نام پہ تیرے
==- -= =- -= =- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
بہنوں کی نہ ہو فکر نہ بچّوں کی خبر ہو
== - - = =- - == - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
اس صبر سے سر دوں کہ مہم عشق کی سر ہو
= =- - = = - -= =- - = =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
گو تیسرا فاقہ ہے مگر ہے مجھے سیری
= =-- == - -= = -- ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
گھبراتا ہوں ہوتی ہے جو سر کٹنے میں دیری
==- - == - - = =- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
کچھ غم نہیں امّت نے نظر مجھ سے جو پھیری
= = -- == - -= = - - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
راضی رہے معبود یہی فتح ہے میری
== -- ==- -= =- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
ہدیہ مرا مقبول ہو درگاہ میں اس کی
== -- ==- - ==- - = =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
آباد وہ گھر ہے جو لُٹے راہ میں اس کی
==- - = = - -= =- - = =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
فرما کے یہ ہتھیار سجے آپ نے تن پر
== - - ==- -= =- - = =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
غُل پڑ گیا شاہِ شہدا چڑھتے ہیں رن پر
= = -- == --= =- - = =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
احمد کی قبا آپ نے پہنی جو بدن پر
== - -= =- - == - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
پیدا ہوا اک جلوۂ نَو رختِ کہن پر
== -- = =-- = =- -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعولن مفعول مفاعیل فعولن (غیر مستعمل وزن)
اللہ رے خوشبو تنِ محبوبِ خدا کی
== = == -- ==- -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
پھولوں کی مہک آ گئی کلیوں سے قبا کی
== - -= = -- == - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
تعریف میں خود جس کی سر افگندہ ہے خامہ
==- - = = - - ==- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
وہ زرد عبا نور کی وہ نور کا جامہ
= =- -= =- - = =- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
برسوں جو لکھیں ختم نہ ہو مدح کا نامہ
== - -= =- - = =- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
کپڑے تنِ گلرنگ کے خوشبو میں بسے تھے
== -- ==- - == - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
ٹوٹی کمر امّت کی شفاعت پہ کسے تھے
== -- == - -== - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
شمشیرِ یداللہ لگائی جو کمر سے
==- -==- -== - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
سر پیٹ کے زینب نے ردا پھینک دی سر سے
= =- - == - -= =- - = =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
سمجھاتے ہوئے سب کو چلے آپ جو گھر سے
==- -= = - -= =- - = =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
بچّوں کی طرف تکتے تھے حسرت کی نظر سے
== - -= =- - == - -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
اُس غُل میں جدا شہ سے نہ ہوتی تھی سکینہ
= = - -= = - - == - -==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
پھیلائے ہوئے ہاتھوں کو روتی تھی سکینہ
==- -= =- - == - -==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیلن فِعْلن (غیر مستعمل وزن)
وہ کہتی تھی ہمراہ مجھے لے لو تو جاؤ
= =- - ==- -= = = = =-
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
میں کیا کروں میداں میں اگر جا کے نہ آؤ
= = -- == - -= = - - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
نیند آئے گی جب آپ کی بُو پاؤں گی بابا
= =- - = =- - = =- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
میں رات کو مقتل میں چلی آؤں گی بابا
= =- - == - -= =- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیلن فِعْلن (غیر مستعمل وزن)
فرمایا نکلتی نہیں سیدانیاں باہر
==- -== -- === ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
چھاتی پہ سلائے گی تمھیں رات کو مادر
== - -== - -= =- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
فرماتے تھے بس ضد نہ کرو صدقے میں تم پر
==- - = = - -= =- - = =