رمل مثمن سالم مخبون محذوف
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فَعِلات
گل ہوئی جاتی ہے افسردہ سلگتی ہوئی شام
= -= =- - ==- -== -- =-
رمل مثمن سالم مخبون محذوف
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فَعِلات
دھل کے نکلے گی ابھی چشمۂ مہتاب سے رات
= - == - -= =-- ==- - =-
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
اور مشتاق نگاہوں کی سنی جائے گی
=- ==- -== - -= == =
رمل مثمن سالم مخبون محذوف
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فَعِلات
اور ان ہاتھوں سے مس ہوں گے یہ ترسے ہوئے ہاتھ
=- = =- - = = - - == -- =-
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
ان کا آنچل ہے کہ رخسار کہ پیراہن ہے
= - == - - ==- - === =
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
کچھ تو ہے جس سے ہوئی جاتی ہے چلمن رنگیں
= - = = - -= =- - == ==
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
جانے اس زلف کی موہوم گھنی چھاؤں میں
=- = =- - ==- -= == =
رمل مثمن سالم مخبون محذوف
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فَعِلن
ٹمٹماتا ہے وہ آویزہ ابھی تک کہ نہیں
=-== - - ==- -= = - -=
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
آج پھر حسنِ دل آرا کی وہی دھج ہو گی
=- = =- - == - -= = = =
رمل مثمن سالم مخبون محذوف
فَعِلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فَعِلات
وہی خوابیدہ سی آنکھیں وہی کاجل کی لکیر
-- ==- - == -- == - -=-
رمل مثمن سالم مخبون محذوف
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فَعِلات
رنگِ رخسار پہ ہلکا سا وہ غازے کا غبار
=- ==- - == - - == - -=-
رمل مثمن سالم مخبون محذوف
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فَعِلن
اپنے افکار کی اشعار کی دنیا ہے یہی
=- ==- - ==- - == - -=
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
موت اور زیست کی روزانہ صف آرائی میں
=- = =- - ==- - === =
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
ہم پہ کیا گزرے گی اجداد پہ کیا گزری ہے
= - = =- - ==- - = == =
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن مفعول
اِن دمکتے ہوئے شہروں کی فراواں مخلوق
= -== -- == - -== ==-
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
کیوں فقط مرنے کی حسرت میں جیا کرتی ہے
= -= =- - == - -= == =
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
یہ حسیں کھیت پھٹا پڑتا ہے جوبن جن کا
= -= =- -= =- - == = =
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
کس لئے ان میں فقط بھوک اُگا کرتی ہے
= -= = - -= =- -= == =
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
یہ ہر اِک سمت پر اسرار کڑی دیواریں
= - = =- - ==- -= ===
رمل مثمن سالم مخبون محذوف
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فَعِلات
جل بجھے جن میں ہزاروں کی جوانی کے چراغ
= -= = - -== - -== - -=-
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
ہی ہر اِک گام پہ ان خوابوں کی مقتل گاہیں
= - = =- - = =- - == ==
رمل مثمن سالم مخبون محذوف
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فَعِلات
جن کے پرتو سے چراغاں ہیں ہزاروں کے دماغ
= - == - -== - -== - -=-
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
یہ بھی ہیں ایسے کئی اور بھی مضموں ہوں گے
= - = =- -= =- - == = =
رمل مثمن سالم مخبون محذوف
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فَعِلات
لیکن اس شوخ کے آہستہ سے کھلتے ہوئے ہونٹ
=- = =- - ==- - == -- =-
رمل مثمن سالم مخبون محذوف
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فَعِلات
ہائے اس جسم کے کم بخت دل آویز خطوط
=- = =- - = =- - ==- -=-
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
آپ ہی کہیے کہیں ایسے بھی افسوں ہوں گے
=- = =- -= =- - == = =
رمل مثمن سالم مخبون محذوف
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فَعِلن
اپنا موضوعِ سخن ان کے سوا اور نہیں
=- ==- -= = - -= =- -=
رمل مثمن سالم مخبون محذوف
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فَعِلن
طبعِ شاعر کا وطن ان کے سوا اور نہیں
=- == - -= = - -= =- -=