مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلاتُ
پھر چرخ زن ہے شیب پہ دورِ جواں کی یاد
= =- = - =- - == -= - =-
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلاتُ
کاخِ حرم پہ چھائی ہے کوئے بتاں کی یاد
== -= - =- - == -= - =-
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
بھیگی تھیں زمزموں کی مسیں جس کی چھاؤں میں
== - =-= - -= = - =- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلاتُ
رہ رہ کر آ رہی ہے پھر اُس گلستاں کی یاد
= = - = -= - - = =-= - =-
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
پھر آئی ہے شباب کی رم جھم لیے ہوئے
= =- = -=- - = = -= -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلاتُ
شب ہائے ابر و باد کے خوابِ گراں کی یاد
= =- =- =- - == -= - =-
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
اللہ پھر حیات کے گہرے سکوت پر
==- = -=- - == -=- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلاتُ
منڈلا رہی ہے نغمۂ آبِ رواں کی یاد
== -= - =-- == -= - =-
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
افشانِ مہ وشاں پہ جو لیتی تھیں کروٹیں
==- = -= - - == - =-=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلاتُ
نظریں اٹھا رہی ہے پھر اُس کہکشاں کی یاد
== -= -= - - = =-= - =-
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلاتُ
سینے میں چبھ رہی ہے پھر اُس داستاں کی یاد
== - = -= - - = =-= - =-
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
پھر بے نوا حیات کے ویران دوش پر
= = -= -=- - ==- =- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلاتُ
بل کھا رہی ہے گیسوئے عنبر فشاں کی یاد
= = -= - =-- == -= - =-
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلاتُ
پھر کھٹکھٹا رہی ہے درِ محبسِ وجود
= =-= -= - -= =-= -=-
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلاتُ
آزادیِ نگاہ و خیال و زباں کی یاد
==-= -=- -== -= - =-
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
رکھتی تھی رتجگوں کے پپوٹوں پہ جو قدم
== - =-= - -== - = -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلاتُ
گونجی ہوئی ہے کان میں پھر اُس اذاں کی یاد
== -= - =- - = = -= - =-
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
پھر ریگزارِ سندھ کی تپتی زمین پر
= =-=- =- - == -=- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلاتُ
گنگا کو لے کر آئی ہے ہندوستاں کی یاد
== - = - =- - ==-= - =-
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلاتُ
غلطاں ہے پھر خمار کی بے کیفیوں میں جوش
== - = -=- - = =-= - =-
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلاتُ
دورِ سخائے حضرتِ پیرِ مغاں کی یاد
== -=- =-- == -= - =-