سب کو پکارتا ہے وہ میدان کربلا
ہے حق شعاری کی بڑی پہچان کربلا
ہے خانوادۂ نبی ؐ کا رتبہ بے نظیر
تڑپائے عاشقوں کو یہ سوہان کربلا
شعلہ فگن ہے تذکرہ مردہ ضمیری میں
گر داستان کا رہے عنوان کربلا
ہر چند بن کے سارے ہی ثابت قدم رہیں
پیوست دل ہو جائے یہ اتقان کربلا
مہمل ہے حق کے سامنے ناصؔر یہ کل جہاں
ہے خاص و عام کے لئے فیضان کربلا

0
60