تصویر میں جیسے ترا چہرہ پایا |
کچھ ہو بہو نزدیک سے ویسا پایا |
بے آبروُ ہو کے جو پلٹ کے آئے |
کوچہ پہ ترے سخت سا پہرہ پایا |
ہر مات نے ہمت ہے بندھائی میری |
امید نئی جاگی ہے جو رسوا پایا |
اقرارِ وفا کی یہ علامت دیکھی |
تسلیم میں سر خم کئے شیدا پایا |
سرگرم ہو ملت کے لئے تحسیں ہے |
بہبودِ خلائق میں جو ڈوبا پایا |
سنجیدگی نے جیت لیا دل ناصؔر |
پُرعزم انہیں اور ہے پختہ پایا |
معلومات