نو رسیدہ شگوفے کِھلنے لگے |
کُل چمن خوشبُو سے مہکنے لگے |
نقشِ پا کے سراغ مٹنے لگے |
"کارواں راستے بدلنے لگے" |
باخبر حال سے بشر ہو گر |
اُس کے دل کا جہاں چمکنے لگے |
ہو تعفن بسا تخیل میں |
بد نمائی کے خاکے جچنے لگے |
طرزِ اصلاح کارگر ہو سکے |
خیر سے رشتہ ناطہ جڑنے لگے |
بخت روشن عمل سے ہوسکے اور |
زیست میں انقلاب پلنے لگے |
عزمِ راسخ ہے نسخۂ اِکسیر |
جزبہ ناصؔر جی میں ابھرنے لگے |
معلومات