ہر حال ہم کو جینا ہے یاں بندگی کے ساتھ |
ورنہ بے موت مرنا ہے شرمندگی کے ساتھ |
دل کے قریب تھے جو وہی آج ہیں خفا |
"ملنے کو ہم سے آئے مگر بے دلی کے ساتھ" |
جو شکر کرتے ہیں وہ عنایت کو پاتے ہیں |
جیسے یہ شاکرین نبھاتے کمی کے ساتھ |
ہمت میں ہی چھپا ہوا ہے راز فتح کا |
دشوار کامرانی لگے بزدلی کے ساتھ |
منڈلانے لگتے ابر یہ ناصؔر ستم کے جب |
تہوار پڑتے پھر ہیں منانے غمی کے ساتھ |
معلومات