سحر ہے جاں فزا، پرضیا شام ہے |
نعمتوں کی رسائی سر بام ہے |
ہو گیا رب کا بندوں پہ انعام ہے |
"فضل و برکت کا جم ماہ صیام ہے" |
کر لیں آنکھوں کو اپنی ذرا اشکبار |
مغفرت ہوچلی دیکھئے عام ہے |
ہوتے ہیں بخت روشن شب قدر میں |
مالک دوجہاں کا یہ اکرام ہے |
روٹھے رب کو منانے کی کوشش کریں |
مضمحل لغو کاری میں ہوں خام ہے |
ہو غریبوں کا احساس دل میں کبھی |
ان کی کرنا مسیحائی بھی کام ہے |
درد مندوں سے ناصؔر محبت رہیں |
شہر رمضان کا اصل پیغام ہے |
معلومات