قوم و ملت کی بھلائی کے لئے جیتا ہوں |
اس کے خدمت کی تمنا ہی جی میں پالا ہوں |
بے کسوں اور ضعیفوں کی مدد کرتا ہوں |
نالہ گر کی بھی مدارات پہ میں مرتا ہوں |
گندے ماحول میں انسان بہک سکتا ہے |
جو بہک جائے اسے سیدھی رہ پر لاتا ہوں |
ذلت و پستی جو ناسور کی اک صورت ہے |
انقلابی ہو مہم کوئی یہاں، شیدا ہوں |
تندہی اور ہے احساس ہمیشہ غالب |
فرض پورے میں بحسن و خوبی کر لیتا ہوں |
شعلے نفرت کے نہ کر سکتے کبھی خاکستر |
شمع الفت پہ جو منڈلائے وہ پروانہ ہوں |
جن کی قربانی سے شوکت ملی ناصؔر ہم کو |
ان ہی اسلاف کی میراث کا دیوانہ ہوں |
معلومات